نہ جانے کون سا آسیب دِل میں بستا ہے کہ جو بھی ٹھہرا وہ آخر مکان چھوڑ گیا
ہاتھ سینے پہ نہ رکھ کے دِکھاؤ مُجھ کو میرے ٹوٹے ہوئے دِل کی وہ صدا یاد کرؤ
میں نے مانا کہ وفادار نہیں ہوں لیکن تُم کِسی اور کو اِس طرح تو برباد کرو
ہماری شرطِ وفا یہی ہے وَ فا کرو گے وَفا کریں گے
ہمارا مِلنا ہے ایسے مِلنا مِلا کرو گے مِلا کریں گے
کِسی سے دَب کر نہ ہم رہیں گے ہمارا شیوہ نہیں خوشامد
بُرا کہو گے بُرا کہیں گے ثنا کرو گے ثنا کریں گے
ہمارا پینا پلانا کیا ہے ہمارا پینا پلانا یہ ہے
پلاؤ گے تُم پلاہیں گے ہم پیا کرو گے پیا کریں گے
ہمارے محبوب سینکڑوں ہیں تمھارے شودا ہزاروں لیکن
نہ تُم پہ شکوہ نہ ہم پہ شکوہ گِلا کرو گے گِلا کریں گے
یہ پوچھنا کیا کہ خط لکھوں گے یہ پوچھنے کی نہیں ضرورت
تمھاری مرضی پہ منحصر ہے لِکھا کرو گے لِکھا کریں گے
|