گیت نمبر:597 گیت:رفتہ رفتہ وہ میری ہستی کا ساماں ہو گے
شاعر: کمپنی:لائیو پروگرام والیم:لائیو پروگرام
نظر نیچی کی تو حیا بن گی نظر اونچی کی تو دعا بن گئی
نظر ترچھی کی تو ادا بن گئی اور نظر پھیر لی تو قضا بن گئی
رفتہ رفتہ وہ میری ہستی کا ساماں ہو گے پہلے جاں، پھر جانِ جاں، پھر جانِ جاناں ہو گئے
رفتہ رفتہ وہ میری ہستی کا ساماں ہو گے
دن بدن بڑھتی گئی اس حسن کی رعنائیاں پہلے گل، پھر گل بدن، پھر گل بداماں ہو گئے
رفتہ رفتہ وہ میری ہستی کا ساماں ہو گے
آپ تو نزدیک سے نزدیک تر آتے گئے پہلے دل، پھر دل ربا، پھر دل کے مہمان ہو گئے
رفتہ رفتہ وہ میری ہستی کا ساماں ہو گے
پیار جب حد سے بڑھا سارے تکلف مٹ گئے آپ سے، پھر تم ہوئے، پھر توں کا عنوان ہو گئے
رفتہ رفتہ وہ میری ہستی کا ساماں ہو گے
|