کوئی اُن سے جا کے پوچھے کرئے انتظار کتنا
اُنہیں کیا خبر کہ دِل ہے میرا بےقرار کتنا
اُن کی گلی سے آگے بڑھتے نہیں ہیں پاؤں
ہے حُسن جان فزا سے ہر سو نِکھار کتنا
کوئی اُن سے جا کے پوچھے کرئے انتظار کتنا
وہ سامنے تو آہیں جلوہ ذرا دکھاہیں
میری آنکھ خود کہے گی ہے دل سے پیار کتنا
کوئی اُن سے جا کے پوچھے کرئے انتظار کتنا
میں جانتا ہوں غم کی شب کِس طرح گذاری
کریں اور زندگی ہم تیرا انتظار کتنا
کوئی اُن سے جا کے پوچھے کرئے انتظار کتنا
وہ چارہ گر جو آئے ہم زخم میں دل دیکھائیں
بسملؔ ہے کب سے میرا دل بےقرار کتنا
کوئی اُن سے جا کے پوچھے کرئے انتظار کتنا
تنویر اُٹھ رہے ہیں دل ساختہ سے شعلے
وہ نظر سے گر پلائیں تو ملے قرار کتنا
کوئی اُن سے جا کے پوچھے کرئے انتظار کتنا
|