جِس نے لُوٹا تھا میرا گھر بار سب کے سامنے
دیر تک روتا رہا وہ یار میرے سامنے
میں بھی دِل سے اُس کی کم ظرفی کا قائل ہو چلوں
میری چاہت سے کرئے انکار میرے سامنے
جِس نے لُوٹا تھا میرا گھر بار سب کے سامنے
دل ہی دل میں میری محبت کا وہ قائل رہا
کر سکا نہ پر کبھی اظہار میرے سامنے
جِس نے لُوٹا تھا میرا گھر بار سب کے سامنے
جو گناہوں میں رہا میرے برابر کا شریک
بَن رہا ہے وہ اَب باکردار میرے سامنے
جِس نے لُوٹا تھا میرا گھر بار سب کے سامنے
دے چُکے مُجھ کو تسلی تو ہوا اُن کا یہ حال
رو پڑے میرے سبھی غمخار میرے سامنے
جِس نے لُوٹا تھا میرا گھر بار سب کے سامنے
آہینے پر مارنے کو سنگ اُٹھایا جب کبھی
تیرا چہرہ آ گیا ہر بار میرے سامنے
جِس نے لُوٹا تھا میرا گھر بار سب کے سامنے
اس زمانے کی خوشی پر میرا حق تھا ضرور
پر زمانہ بن گیا دیوار میرے سامنے
جِس نے لُوٹا تھا میرا گھر بار سب کے سامنے
|