گیت نمبر:410 گیت:یہ بہار کا زمانہ یہ حسین گلوں کے سائے
شاعر: کمپنی:کوہاٹ پروگرام البم:لائیو سٹیج شو
یہ بے رخی نہ دیکھاو کہ رات جاتی ہے نقاب رخ سے اٹھاہو کہ رات جاتی ہے
وہ ایک شب کے لیے میرے گھر میں آئے ہیں ستارے توڑ کے لاو کے رات جاتی ہے
یہ بہار کا زمانہ یہ حسین گلوں کے سائے مجھے ڈر ہے باغبان کہیں نیند آ نہ جائے
تیرے وعدوں پے کہاں تک میرا دل فریب کھائے کوئی ایسا کر بہانہ میری آس ٹوٹ جائے
یہ بہار کا زمانہ یہ حسین گلوں کے سائے
میں چلا شراب خانے جہاں کوئی غم نہیں ہے جسے دیکھنی ہو جنت میرے ساتھ ساتھ آئے
یہ بہار کا زمانہ یہ حسین گلوں کے سائے
|