|
Volume no:
Live Programme
|
Poet Name:
Ishrat Godhervi (Miscellaneous)
|
Song Name:
Meri Barbadi Ka Ab Jashun Munaho Yaro
|
|
گیت نمبر:409 گیت:میری بربادی کا اب جشن مناو
شاعر:عشرت گودھرویؔ متفرق کمپنی:سٹیج شو البم:لائیو پروگرام
حق محبت کا بہت خوب ادا کرتے ہو دوست بن کر میرے مرنے کی دعا کرتے ہو
میرے دشمن تو تسلی مجھے دیتے ہیں مگر رات دن تم میرے مرنے کی دعا کرتے ہو
رہتا نہیں اِنسان تو ہوتا نہیں غم بھی ایک روز زمین اوڑھ کے سو جاہیں گے ہم بھی
ہاں حلفِ وفا شوق سے اُٹھوایئے لیکن ہم لوگ وفادار ہیں بے قول و قسم بھی
میری بربادی کا اَب جشن مناؤ یارو
راستہ کاٹ کے ہر بار گذر جاتا ہے جیسے بردیس میں تہوار گذر جاتا ہے
زندگی عشق میں یوں گزری ہے اپنی دانش جیسے بازار سے نادار گذر جاتا ہے
میری بربادی کا اَب جشن مناؤ یارو گھر میرا سامنے میرے ہی جلاؤ یارو
تُم کو معلوم ہے آئے گا نہ قاتل میرا دیر کیوں کرتے ہو میت کو اُٹھاؤ یارو
گھر میرا سامنے میرے ہی جلاؤ یارو میری بربادی کا
ظلم کی حد سے گذر کر مجھے پتھر مارو ہو سکے تو میری ہستی کو مٹاؤ یارو
گھر میرا سامنے میرے ہی جلاؤ یارو میری بربادی کا
دُشمنوں نے جو جلائی ہیں لحد پر میری وہ شمع آخری سب مل کے بجاؤ یارو
گھر میرا سامنے میرے ہی جلاؤ یارو میری بربادی کا
|