گیت نمبر:369 گیت:تیری یاد لگا کر سینے سے اشکوں
شاعر:ایس ایم صادقؔ کمپنی:ہائی ٹیک میوزک البم:128
کچھ اس طرح سے کی ہے اپنوں نے مہربانی میرا گھر جلا کے خود ہی آئے ہیں لے کے پانی
وہ ڈھونڈتا ہے صادقؔ مٹی میں پیار اپنا میرے بعد بیوفا نے میرے دل کی خاک چھانی
تیری یاد لگا کر سینے سے اشکوں کے دیپ جلائیں گے
تم جس دن ہم کو چھوڑ گے ہم دنیا سے اُٹھ جائیں گے
تم دیکھ کے سونے چاندی کو سب پیار کے ناطے توڑ گے
تم غیر کی سیج کا پھول بنے اور ساتھ ہمارا چھوڑ گے
ہم موت سے پہلے تیری قسم تم دیکھ لینا مر جائیں گے
اک بار بتا جاتے ہم کو تم کیوں اتنے مجبور ہوئے
نہ دن گذرے نہ رات کٹے جس دن کے تجھ سے دور ہوئے
جب تو ہی ہمارے پاس نہیں ہم کس کو درد سنائیں گے
اِک طرف اکیلا صادقؔ تھا اِک طرف زمانہ سارا تھا
اس نے ہی کیا تھا قتل ہمیں جو جان سے ہم کو پیارا تھا
اب حشر کے دن اس دنیا کو قاتل کی شکل دکھائیں گے
|