گیت نمبر:368 گیت:ان کا پیار ملا نہ ہم کو جن کے
شاعر:ایس ایم صادقؔ کمپنی:ہائی ٹیک میوزک البم:128
حسرت ہے میری قاصد ان کو نہ بتا دینا میرا خون جگر انکی مہندی میں ملا دینا
گر پوچھیں میرا تم سے کچھ ان سے نہیں کہنا اٹھتی ہوئی میت کی تصویر دکھا دینا
ان کا پیار ملا نہ ہم کو ہم جن کے دیوانے تھے
یہ تھی اپنی قسمت لوگو زخم یہ ہم نے کھانے تھے
ساری بستی میں اِک چہرہ تھا جو اچھا لگتا تھا
باقی سارے جتنے بھی تھے لوگ سبھی انجانے تھے
میرے گلشن میں کیوں کھلتا پھول کسی کی چاہت کا
میرے دامن میں تو خالی کانٹوں کے نذرانے تھے
جس صورت کو دیکھ کے صادقؔ خوف سا مجھ کو آتا ہے
وہ بھی دور تھا اِس صورت کے لاکھوں لوگ دیوانے تھے
|