گیت نمبر:358 گیت:کیوں تو اچھا لگتا ہے وقت ملا
شاعرہ:سعیدہ صبا نیازیؔ کمپنی:این ایم سی والیم:163
کیوں تو اچھا لگتا ہے وقت ملا تو سوچیں گے تجھ میں کیا کیا دیکھا ہے وقت ملا تو سوچیں گے
سارا شہر شناسائی کا دعوے دار تو ہے لیکن کون ہمارا اپنا ہے وقت ملا تو سوچیں گے
ہم نے اس کو لکھا تھا کچھ ملنے کی تدبیر کرو اُس نے لکھ کر بھیجا ہے وقت ملا تو سوچیں گے
موسم خوشبو باد صبا چاند شفق اور تاروں میں کون تمھارے جیسا ہے وقت ملا تو سوچیں گے
یا تو اپنے دل کی مانو یا پھر دنیا والوں کی مشورہ اس کا اچھا ہے وقت ملا تو سوچیں گے
|