گیت نمبر:348 گیت:یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہوں
شاعر: کمپنی:فلمی گیت(زندگی) والیم:84
عطاء اللہ: اپنا بھرم نہ رہتا کہتے اگر زبان سے
عارف لوہار: خوشیاں تجھے مبارک ہم چل دیئے جہاں سے
عطاء اللہ: یہ زندگی کے میلے یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہوں افسوس ہم نہ ہوں گے
عارف لوہار: الف اللہ چمبے دی بوٹی تے میرے مرشد من وچ لائی ہو
عطاء اللہ: نفیس بات دا پانی ملیا ہر رگے ہر جائی ہو
عطاء اللہ: یہ زندگی کے میلے یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہوں
عارف لوہار: یہ زندگی کے میلے یہ زندگی کے میلے افسوس ہم نہ ہوں گے
عطاء اللہ: یہ دل کبھی نہ دھڑکے جس دن تجھے بھلائے
عارف لوہار: اب دوستی کا رشتہ ٹوٹے تو موت آئے
عطاء اللہ: بدلے زمانہ سارا بدلے نہ پیار اپنا
عارف لوہار: جب تک رہیں یہ آنکھیں ٹوٹے نہ کبھی سپنا
عطاء اللہ: ہے دل کی یہ تمنا ٹوٹے نہ ساتھ تیرا
عارف لوہار: روٹھے زمانہ سارا روٹھے نہ یار میرا
عطاء اللہ: دنیا مثال دے گی وہ پیار میں کروں گا
عارف لوہار: تو جان میری مانگیں انکار نہ کرو گا
عطاء اللہ: اپنا بھرم نہ رہتا کہتے اگر زبان سے
عارف لوہار: خوشیاں تجھے مبارک ہم چل دیئے جہاں سے
|