گیت نمبر:238 گیت:دِل لگایا تھا دِل لگی کے لیے
شاعر:متفرق کمپنی:آر جی ایچ والیم:33
کیسی غلطی شباب کر بیٹھا دِل میرا اِنتخاب کر بیٹھا
یہ سمجھ کر کہ زِندگی تُم ہو زندگانی خراب کر بیٹھا
دِل لگایا تھا دِل لگی کے لیے بن گیا روگ زِندگی کے لیے
آپ کی مانگ میں ستارے ہیں ہم ترستے ہیں روشنی کے لیے
دِل لگایا تھا دِل لگی کے لیے بن گیا روگ زِندگی کے لیے
ساری دُنیا کی تہمتیں لے لی صرف اِک تیری دوستی کے لیے
دِل لگایا تھا دِل لگی کے لیے بن گیا روگ زِندگی کے لیے
مُجھ کو جینے کی آرزو تو نہیں جی رہا ہوں تیری خوشی کے لیے
دِل لگایا تھا دِل لگی کے لیے بن گیا روگ زِندگی کے لیے
تُم فرشتوں کی بات لے بیٹھے ہم ترستے ہیں آدمی کے لیے
دِل لگایا تھا دِل لگی کے لیے بن گیا روگ زِندگی کے لیے
|