گیت نمبر:232 گیت:تمھارے شہر کا موسم بڑا سُہانا لگے
شاعر:متفرق کمپنی:مووی بکس (لوک ورثا) والیم:1
گھنے دَرخت کے نیچے سُلا کے چھوڑ گیا عجیب شخص تھا سپنے دِیکھا کے چھوڑ گیا
یہ اُجڑا گھر تو اُسی اِیک کی نشانی ہے جو اَپنے نام کی تختی لگا کے چھوڑ گیا
تمھارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے
میں اِیک شام چُرا لُوں اَگر بُرا نہ لگے
جو ڈُوبنا ہے تو اِتنے سکون سے ڈُوبو
کہ آس پاس کی لہروں کو بھی پتا نہ لگے
تمھارے شہر کا موسم
تمھارے بس میں اگر ہو تو بھول جاؤ ہمیں
تممیں بھولانے میں شاید ہم میں زمانہ لگے
تمھارے شہر کا موسم
نہ جانے کیا ہے کسی کی اُداس آنکھوں میں
وہ منہ چُھپا کہ بھی جائے تو بے وفا نہ لگے
تمھارے شہر کا موسم
ہمارے پیار سے جلنے لگی ہے اِک دُنیا
دُعا کرو کسی دُشمن کی بد دُعا نہ لگے
تمھارے شہر کا موسم
|