گیت نمبر:225 گیت:جب ملا وہ خفا مِلا ہم کو
شاعر:عدمؔ (متفرق) کمپنی:لائیو پروگرام والیم:سٹیج شو
آرزو یہ ہے کہ اُن کی ہر نظر دِیکھا کریں وہی میرے سامنے ہوں ہم جِدھر دِیکھا کریں
اِک طرف ہو ساری دُنیا اِک طرف صورت تیری ہم تُجھے دُنیا سے ہو کر بےخبر دِیکھا کریں
بخت کیا چاند سا مِلا ہم کو جب ملا وہ خفا ملا ہم کو
غیر تو رحم دل نہیں ہوتے یار بھی کج اَدا ملا ہم کو
بخت کیا چاند سا مِلا ہم کو جب ملا وہ خفا ملا ہم کو
چند رنگین تہمتوں کے سوا تیرے چاہت سے کیا ملا ہم کو
بخت کیا چاند سا مِلا ہم کو جب ملا وہ خفا ملا ہم کو
ہم نے تو یہ راہ چھوڑ دی تھی مگر تیرا دَربان آ ملا ہم کو
بخت کیا چاند سا مِلا ہم کو جب ملا وہ خفا ملا ہم کو
چارہ سازوں کا کوئی جُرم نہیں درد ہی لا دُعا ملا ہم کو
بخت کیا چاند سا مِلا ہم کو جب ملا وہ خفا ملا ہم کو
|