گیت نمبر:2 گیت:تُم نے کہا تھا جس موسم میں
شاعر:نامعلوم کمپنی:ہیرا والیم:102
تُم نے کہا تھا جِس موسم میں پھول کھلیں گے اُس موسم کے آتے ہی میں لوٹ آؤں گا
آ جا کہ سرخ گلابوں کی رُت آئی ساجن تیرا رستہ تکتے تکتے بیت نہ جائے ساون
ایسے موسم میں کب تُجھ کو بُھول میں پاؤں گا تُم نے کہا تھا جِس موسم میں پھول کھلیں گے
سانول یہ مست ہوا کی میٹھی میٹھی لوری تیرے میرے پیار کی ساجن ٹوٹ نہ جائے ڈوری
تیرے میرے پیار کا بندھن ٹوٹے میں نہ چاؤں گا تُم نے کہا تھا جِس موسم میں پھول کھلیں گے
سجنڑاں یاد آتی ہیں جب وہ پیار کی باتیں سندہ کنارے گذرے وہ دِن برساتوں کی راتیں
بِن تیرے اَب گیت سُریلے کیسے گاؤں گا تُم نے کہا تھا جِس موسم میں پھول کھلیں گے
تُم نے کہا تھا جِس موسم میں پھول کھلیں گے اُس موسم کے آتے ہی میں لوٹ آؤں گا
|